Clifton Times - Your Weekly Real Estate Guide

2020ء میں بھی مارکیٹ انوسٹرز فرینڈلی ہونے کا امکان بہت کم


In 2020, the market is unlikely to be investor friendly
  • NEWS & REVIEWS    |    29 Janaury 2020

2020ء میں بھی مارکیٹ انوسٹرز فرینڈلی ہونے کا امکان بہت کم صرف جینوئن خریدار موجود ہوں گے ، جینوئن کام بہت زیادہ نہیں ہوتا اس لئے مندی رہے گی سرکاری اورمارکیٹ ریٹ میں بہت بڑافرق ہے ، یہ ختم کیاجائے تومارکیٹ پر اچھا اثر پڑے گا ایف بی آر کے سخت رویے، نیب کی پکڑ دھکڑ سے لوگ خوفزہ، ٹرانزیکشنز اس لئے رکھی ہوئی ہیں بحریہ ٹاءون کے معاملات درست نہ ہونے کی وجہ سے وہاں بھی لوگ سرمایہ کاری سے ڈرتے ہیں ہم ریئل اسٹیٹ انسٹیٹیوٹ کا افتتاح کررہے ہیں ، استعفادہ کرنے والے فائدے میں رہیں گے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

کراچی(تجزیہ: زاہد اقبال)اس سے پہلے کہ ہم 2020ء کے حوالے سے کچھ کہیں یہ کہنا غیر ضروری نہیں ہوگا کہ 2019ء ریئل اسٹیٹ کیلئے ایک مشکل سال تھا اوراس کی سب سے بڑی وجہ حکومتی پالیسی تھی، پورے ملک میں بے شمار ریئل اسٹیٹ ایجنٹس بے روزگار ہوگئے، بہت سی ریئل اسٹیٹ ایجنسیاں بند ہوگئیں ۔ تعمیرات کا شعبہ بھی حکومتی پالیسی سے متاثر ہوا، جو لوگ تعمیرات کرنا چاہتے تھے انہوں نے بھی ہاتھ کھینچ لیا ، اس کی وجہ سے ملک میں بے روزگاری بھی بڑھ گئی ۔ ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں مندی کی وجہ سے پراپرٹی کی قیمتیں 15تا50فیصد کم ہوئیں لیکن قیمتوں میں کمی کے باوجود انوسٹر ز خریداری میں دلچسپی نہیں لے رہے جس کی وجہ ایک طرف تو سرکاری اورمارکیٹ ریٹ میں بہت بڑافرق ہے جبکہ دوسری جانب ایف بی آر کا سخت رویہ ہے ، اس وجہ سے ٹرانزیکشنز کرتے ہوئے لوگ ڈرتے ہیں ،نیب کی پکڑ دھکڑ بھی لوگوں کی خوف کی ایک وجہ ہے ۔ اس ڈر کی وجہ سے انوسٹرز مارکیٹ سے غائب ہوگئے ہیں ۔ ہمارا ہمیشہ سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ حکومت پراپرٹی ریٹ کو حقیقی ریٹ پر لے آئے، یعنی مارکیٹ ریٹ او رسرکاری ریٹ میں فرق کو ختم کیاجائے اور اس کے بدلے میں حکومت ٹرانسفر کے مختلف وفاقی اورصوبائی ٹیکسز میں کمی کرے ۔ ریٹ کا فرق ختم ہونے کے بعدلوگ دستی ادائیگی نہیں کرینگے بلکہ بینکوں کے ذریعے ادائیگی ہوگی جس سے انڈاکومنٹٹڈمنی میں بھی کمی آئے گی ۔ سرکاری اورمارکیٹ ریٹ میں فرق ختم ہوگا توباہر سے بھی سرمایہ کاری آئے گی ۔ حال ہی میں حکومت نے نیب قوانین میں کچھ نرمی کی ہے، اس کا مارکیٹ پر اچھا اثر پڑے گالیکن دوسرے بہت سارے ایشوز بھی حل طلب ہیں اورجب تک یہ حل نہیں ہوں گے مارکیٹ میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئی گی،اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے 2020ء بھی پراپرٹی بزنس کیلئے کوئی اچھا سال ثابت نہیں ہوگا، یعنی مارکیٹ انوسٹرز فرینڈلی ہونے کا امکان بہت کم ہے، صرف جینوئن خریدار موجود ہوں گے اور چونکہ جینوئن کام بہت زیادہ نہیں ہوتا اس لئے مارکیٹ میں مندی رہے گی ۔ جہاں تک بحریہ ٹاءون کے معاملات کاتعلق ہے توان سے بھی لوگ ناخوش ہیں ، بحریہ ٹاءون کی انتظامیہ کو اپنے معاملات درست اور لوگوں کی مشکلات اور پریشانیوں کا حل نکالنا چاہئے ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ بحریہ ٹاءون کراچی بہت ہی اعلیٰ انفرا اسٹرکچر کی حامل سوساءٹی ہے جس کی پاکستان میں کوئی اور مثال موجود نہیں لیکن اس کے باوجود لوگ وہاں انوسٹمنٹ کرتے ہوئے ڈرتے ہیں جس کی وجہ بحریہ ٹاءون کی پالیساں اورمعاملات ہیں ۔ ہم نے پہلے بھی کلفٹن ٹائمز کے ذریعے آپ کو آگاہ کیاتھا کہ ہم بہت جلد ایک ریئل اسٹیٹ انسٹیٹیوٹ کا افتتاح کررہے ہیں ، اپنی کاروباری صلاحیتیوں کو بڑھانے اورنکھارنے کیلئے جو لوگ بھی اس سے استعفادہ کریں گے وہ بہت فائدے میں رہیں گے ۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ریئل اسٹیٹ مینجمنٹ ریئل اسٹیٹ انڈسٹری میں ہوا کا ایک تازہ جھونکا ہے،یہ ریئل اسٹیٹ سے وابستہ افراد کی صلاحیتوں کو بڑھانے کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہوگا ۔ ہ میں پوری امید ہے کہ مارکیٹ سے اس انسٹیٹیوٹ کو بہت اچھا رسپانس ملے گا ۔ اگلے ہفتے انشاء اللہ انسٹیٹیوٹ کے حوالے سے مزید تفصیلات دیں گے ۔